| رپورٹ: عابد |
21 جولائی 2015ء بروز منگل خیر پور پریس کلب میں پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کی جانب سے ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں خیر پور اور سکھر کے نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔
پہلے سیشن کا موضوع ’عالمی اور ملکی تناظر‘ تھا جسے چیئر عابد نے کیا اور لیڈ آف سعید خاصخیلی نے دی۔سعید نے عالمی سیاسی منظر نامے میں ہونے والی تبدیلیوں اور ان کی وجوہات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے واضح کیا کہ شام، اردن، عراق، فلسطین سعودی عرب، ایران اور پورے مشرقی وسطیٰ میں تسلسل سے جاری ہنگامہ خیز واقعات کو ایک مارکسی تناظر سے کس طرح پرکھا جا سکتا ہے اور آنے والے دنوں میں کس قسم کے حالات کی توقع کی جا سکتی ہے۔ یورپ اور خصوصاً یونان کی صورتِ حال، سائریزا قیادت کی غداری اور آنے والے دنوں میں یورپ کی سیاست اور معیشت پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے پاکستانی ریاست کے بڑھتے ہوئے انتشار اور معیشت کی تنزلی کا جائزہ بھی لیا۔لیڈ آف کے بعد اعجاز بگھیو نے بحث کو آگے بڑھایا اور عالمی و ملکی صورتحال کے مختلف پہلوؤں پر بات رکھی۔سوالات کی روشنی میں سیشن کا سم اپ کامریڈ انور پنھور نے کیا۔
دوسرے سیشن کا موضوع تھا ’’سوشلزم کیوں ضروری ہے؟‘‘ تھاجسے فراز نے چیئرکیا اور لیڈ آف میں احسن جعفری نے ایک طبقاتی سماج میں پیدا ہونے والی سیاسی، معاشی اور معاشرتی خرابیوں کی نشاندہی کی۔انہوں نے سرمایہ دارانہ نظام میں محنت کش طبقے پر ہونے والے مظالم کو شماریاتی اعدادو شمار کے ساتھ پیش کیا اور واضح کیا کہ کس طرح امارت اور غربت میں بڑھتی ہوئی خلیج اربوں انسانوں کو بھوک اور بدحالی کی کھائی میں دھکیل رہی ہے اور مٹھی بھر حکمران طبقہ عیاشیوں میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سماج کے تمام مسائل کی جڑ نجی ملکیت ہے جس پر سرمایہ دارانہ نظام قائم ہے اور سوشلزم انسانیت کی نجات کے لئے ناگزیر ہے۔سیشن کا سم اپ حنیف مصرانی نے کیا۔سکول کا اختتام محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر کیا گیا۔