جام پور میں ایک روزہ مارکسی سکول

[رپورٹ: کامریڈ ظفر]
جام پور میں دو موضوعات پر مشتمل ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ پہلے سیشن کا موضوع ’’وقت، زمان ومکان اور حرکت‘‘ تھا جس کو چیئر ستار لُنڈ نے کیا اور لیڈ آف شہریار ذوق نے دی۔ شہریارنے اپنی لیڈ آف میں کہا کہ سرمایادارانہ نظام میں سائنس کو بھی منافع خوری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، تمام تعلیمی اداروں میں ادھوری سائنس پڑھائی جاتی ہے، سائنس اور فلسفہ کو الگ الگ کر کے سائنس کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔ انہوں نے بڑی تفصیل کے ساتھ وقت، زمان، مکان اور حرکت کے تصورات کا رائج الوقت سائنس اور مارکسی فلسفے کے مابین فرق واضح کیا اور بتایا کہ کس طرح سرمایہ دار شرح منافع میں اضافے کے لئے انتہائی قیمتی ریسرچ کو یرغمال بنا کر پوری انسانیت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ لیڈ آف کے بعد سوالات کا سلسلہ شروع کیاگیا۔ ظفر، طیب، عظمت لاشاری اور کامریڈ رؤف لُنڈ نے سوالات کی روشنی میں بحث کو آگے بڑھایاجس کے بعد شہریار ذوق نے گفتگو کو سمیٹتے ہوئے سیشن کا اختتام کیا۔
کھانے کے وقفے کے بعد دوسرے سیشن کا آغاز کیا گیا جس کا موضوع ’’کمیونسٹ پارٹی کا مینی فسٹو‘‘ تھا۔ اس سیشن کو چیئر کامریڈ ظفر نے کیا اور لیڈ آف عامر کریم نے دی۔ عامر کریم نے تاریخی تناظر میں کمیونسٹ مینی فسٹو کی تحریر کا مقصد بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی یہ مینی فسٹو محنت کش طبقے کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے بڑی تفصیل کے ساتھ مینی فسٹو میں موجود سوشلزم کی مختلف اشکال اور رجحانات پر روشنی ڈالی اور موجودہ صورتحال کے تناظر میں مینی فیسٹو کی تشریح کی۔ سوالات کے بعد طیب اور عرفان پتافی نے موضوع پر مزید بحث کی۔ بحث کو سمیٹتے ہوئے کامریڈرؤف لُنڈ نے بیان کہ کس طرح آج کے عہد میں محنت کش طبقے کی جڑت سے ایک عالمگیر سوشلسٹ رجحان اور انقلابی انٹرنیشنل تعمیر کی جاسکتی ہے۔ سکول شام پانچ بجے تک جاری رہا جس میں فاضل پور، جام پور، ڈی جی خان، طلائی والا، کوٹلہ مغلاں اور گردونواح سے تیس نوجوانوں نے شرکت کی۔