رپورٹ: عالم ایوب:-
17جون بروز اتوارکو ملیرآفس کراچی میں مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا۔پہلا سیشن جوکہ عالمی تناظر پر تھا جس پرکامریڈ پارس جان نے لیڈ آف دی۔انہوں نے تفصیلی طور پر عالمی معاشی بحران اور اس کے نتیجے میں وہاں کے عوام کے گرتے ہوئے معیار زندگی کا ذکر کیا۔انہوں دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف چلنے والی تحریکوں کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے یونان،اسپین اور اٹلی کے معاشی بحران کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ یورپی عوام کا سوشلزم کی جانب جھکاؤ اور اس کے نتیجے میں فرانس میں سوشلسٹ پارٹی کی کامیابی پر روشنی ڈالی۔یونان میں ہونے والے انتخابات میں بھی سوشلسٹوں کی کامیابی کا امکان ظاہر کیا۔کامریڈ نے اپنی لیڈ آف میں کہا کہ اب سرمایہ داروں کے پاس اس بحران سے نکلنے کا کوئی چور دروازہ باقی نہیں رہا جیسا کہ ماضی میں تھا۔اب یہ خصی بورژوازی اپنے ملکوں کے عوام کو بھوک، بیماری، جہالت اور بیروزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دے سکتے۔دنیا بھر میں چلنے والی تحریکوں کو یہ سرمایہ دار وں کا دلال میڈیا چھپارہا ہے اور ایسا پاکستان کا میڈیا بھی کر رہا ہے لیکن اب جدید دنیا میں یہ ممکن نہیں۔انہوں نے مصر کی موجودہ صورتحال کا بھی ذکر کیا۔مصر میں اب بھی تحریک ختم نہیں ہوئی یہ اس وقت تک جاری رہیگی جب تک مصری عوام اپنے جائز حقوق حاصل نہیں کرلیتے۔انہوں نے اسرائیل،تیونس،سعودی عرب،بحرین، اردن اور شام میں عوامی جدوجہد کا تفصیلی ذکر کیا۔کامریڈ نے اپنی لیڈ آف میں کہا کہ گوکہ یہ تمام تحریکیں اپنے معاشی مسائل کے حل کے لیے جاری ہیں لیکن یہ اس وقت ختم ہوگی جب تک ان تمام ممالک میں سوشلسٹ انقلاب نہیں آجاتا۔کامریڈ ریاض حسین بلوچ اورکامڑید فارس نے کنڑی بیوشنز میں عالمی تناظر پر مختصر روشنی ڈالی۔کامریڈ پارس جان نے سیشن کو سم اپ کیا اور مارکسی اسکول میں آئے ہوئے کامریڈز کے سوالات کے جوابات دیے۔
دوسرا سیشن انقلابِ چین پر تھا۔جس پر لیڈ آف کامریڈ ذکاء نے دی۔انہوں نے انقلاب چین پر تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے مختلف ادوار میں چین میں ہونے والے انقلاب کا جائزہ پیش کیا۔چین کی کمیونسٹ پارٹی اور انقلاب چین کے بعد وہاں کی بیوروکریسی کے کردارکے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند معیشت کی وجہ سے وہاں کے عوام کو صحت ،تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات تو مل گئی لیکن سرخ انقلاب غلط روش پر گامزن ہو گیا۔بیوروکریسی کی لوٹ مار اور ڈکٹیٹرشپ قائم ہوگئی اور اس کے نتیجے میں چین نے سرمایہ داری کی طرف مارچ شروع کردیا۔اس کے علاوہ چین کی بیوروکریسی غریب ممالک کے وسائل کی لوٹ مار میں مغربی ممالک سے دو قدم آگے ہے۔چین میں محنت کش طبقہ کی جدوجہد کو تشدد کے ذریعے دبایا جارہا ہے لیکن ایسا ہمیشہ نہیں ہوگا۔انہوں انقلاب چین کی خوبیوں اور خامیوں پر بھی روشنی ڈالی۔آخر میں کامریڈ پارس جان نے سیشن کو سم اپ کیا۔