رپورٹ:حسن جان:-
بلوچستان میں جاری ریاستی جبر، فوجی آپریشن ، سیاسی کارکنوں کے اغوا اور مسخ شدہ لاشوں کے خلاف پورے ملک کی طرح کوئٹہ میں بھی 17جنوری کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین اوربیروزگار نوجوان تحریک کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک زبر دست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے میں PTUDC،BNT اور آل پاکستان پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکنوں ، طلبا تنظیموں اور مزدوروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اس دوران مظاہرین نے ریاستی مظالم کے خلاف اور سوشلسٹ انقلا ب کے حق میں بھر پور نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے بیروز گار نوجوان تحریک بلوچستان کے آرگنائزر نہال خان اور PTUDCکے مرکزی سیکٹری جنرل کامریڈ نذر مینگل نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان جو ایک ناکام ریاست ہے اس کا ثبوت اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ دہائیوں گزرنے کے بعد بھی حکمران طبقہ قومی مسئلے کو حل نہیں کر سکا۔ بلوچستان کا قومی مسئلہ آج بھی سلگ رہا ہے ۔ پاکستان ایک مصنوعی ریاست ہے جس کو بر طانوی سامراج نے برصغیر کے محنت کشوں کی طبقاتی تحریک اور ان کی جڑت کو توڑنے کے لئے بنا یا ۔ آج یہ ریاست ایک ناسور بن چکا ہے ۔بلوچستان کو کسی بھی طرح کی ترقی دینے میں نااہلی کے سبب پاکستانی ریاست اپنے وجود کو قائم رکھنے کے لئے بد ترین جبر کر رہی ہے ۔ مقررین نے کہا کہ اب قومی مسئلہ سرمایہ دارانہ نظام کے اندر رہتے ہوئے حل نہیں ہو سکتا ۔جب تک سرمایہ دارانہ ملکیتی رشتوں کو ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے اکھاڑ کر پھینکا نہیں جا تا اس وقت تک کسی طرح کی بھی محرومی بشمول قومی محرومی کا خاتمہ نہیں ہو سکتا۔ قومی تحریکوں کو طبقاتی بنیادوں پر جوڑ کر ہی اس سرمایہ دارانہ ریاست کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم محکوم قومیتوں کے حق علیحدگی کو تسلیم کر تے ہیں کہ وہ اپنے لئے ایک علیحدہ قومی ریاست بنائیں لیکن ہم مختلف قوموں کے وسیع رضاکارانہ سوشلسٹ فیڈریشن کے لئے بھی جد و جہد کریں گے ۔