کراچی میں ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ پر تقریب

مورخہ 5جنوری2012ء کو پاکستان پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ ملیر کی جانب سے چیئرمین ذوالفقارعلی بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر داؤد چورنگی لانڈھی ملیر کے مقام پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں ایک ہزار سے زائد پارٹی کارکنان نے شرکت کی۔ پیپلز پارٹی کے راہنماو ممبر سندھ کونسل ریاض حسین بلوچ، عمر جت،سینئیر نائب صدر کراچی عصمت اللہ، سلمان مراد، مظفر علی شجرہ، ساجد جوکھیو سمیت کئی دوسرے مقررین نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کامریڈ ریاض حسین بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ بھٹو کی پارٹی پر اس وقت بھٹو کے نظریاتی دشمن قابض ہیں اور بھٹو ازم کے اصل نظریہ کو چھپایا جا رہا ہے کیونکہ یہ نظریہ حکمران طبقات کے مفادات کے خلاف جاتا ہے۔ بھٹو سامراج کے خلاف ایک آواز کا نام تھا جبکہ پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے سامراج کی کاسہ لیسی میں کو ئی کسر نہیں چھوڑی۔ بھٹو کے نظریاتی وارث ہونے کے دعویدار آج قومی اداروں کی نجکاری کر کے بھٹوازم کو کھلم کھلا گالی دے رہے ہیں۔شہید ذوالفقار علی بھٹو نے سوشلسٹ پالیسی اپناتے ہوئے معیشت کے اہم ستونوں کو قومی تحویل میں لیا تھا اور خون چوسنے والے حکمران طبقات کے مفادات کو کاری ضرب لگائی تھی۔ آج وہی سرمایہ دار اور جاگیر دار بھٹو کی پارٹی پر قابض ہو کر عوام کا خون چوس رہے ہیں۔اس عہد کی ضرورت ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان پارٹی کو ان حکمرانوں کے چنگل سے آزاد کروا کر اس کے اصل سوشلسٹ منشور پر گامزن کریں اور معیشت کو قومی تحویل میں لیتے ہوئے سرمایہ داری کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔یہی وہ جدوجہد ہے جس کا آغاز بھٹو نے کیا تھا اورجس کی پاداش میں انہیں شہید کیا گیا۔پاکستانی سماج کو سوشلسٹ بنیادوں پر استوار کر کے ہی بھٹو کے خون کا قرض چکایا جا سکتا ہے۔