رپورٹ : عالم ایوب:-
بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے اغوااور قتل عام کے خلاف ریوولوشنری (انقلابی )یوتھ الائنس ،بی ایس او،بی این ٹی،پی ایس ایف اور جے کے این ایس ایف کی جانب سے پورے ملک کی طرح کراچی میں بھی کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔مظاہرے میں ترقی پسند سیاسی کارکنوں،طالب علموں،مزدوروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی،سیاسی کارکنوں کے اغوا اور قتل عام کے خلاف اورسوشلسٹ انقلاب کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔مقررین نے بلوچستان میں پچھلے 64سالوں سے جاری فوجی اورریاستی آپریشن، وسائل کی لوٹ مار اور سیاسی کارکنوں کے اغوا کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان کے قومی سوال کو حل کیا جائے۔مظلوم بلوچ عوام کا قتل عام بند کیا جائے ۔بلوچستان کے عوام کو مفت تعلیم، صحت اور تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں۔تمام نوجوانوں کو روزگار دیا جائے،مفت سفری سہولتیں دی جائیں،بلوچستان کے وسائل کو بلوچ عوام پر خرچ کیا جائے۔
مقررین نے کہا کہ جب سے پاکستان بناہے ایک مخصوص طبقہ بلوچستان کے وسائل پر قابض ہے،جس میں فوجی افسرشاہی،بیوکریسی اور سامراجیوں کے دلال سیاستدان شامل ہیں۔جن کی لوٹ مار آج تک جاری ہے۔جب کہ وہاں مظلوم بلوچ عوام تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔وہاں کے عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔لیکن اب بلوچ عوام نے ٹھان لی ہے کہ وہ اب کسی مذہبی یا لسانی تعصب میں نہیں آئینگے بلکہ اپنا حق لیے بغیر اپنی جدوجہد کو ختم نہیں کرینگے۔وہ اب کسی ایجنسیوں کے بنائے ہوئے سیاسی لیڈر کے بہلا وے میں نہیں آئینگے۔آخیر میں تمام کامریڈ بلوچستان میں اغوا اور قتل کیے گئے سیاسی کارکنوں کی ہمدردی میں لگائے گئے کیمپ میں بھی گئے اور ان سے اظہار یکجہتی کیا۔
مظاہرے میں جے کے این ایس ایف کے کامریڈ فارس جان،شعیب عمر،پی ایس ایف کے ماجد میمن ،راجیش،پی ٹی یو ڈی سی کے کامریڈ آنند ،پارس جان،زبیررحمٰن،کرامت حسین،ممتازاورمعشوق سیال نے بھی شرکت کی۔