حیدرآباد میں سیمینار

رپورٹ : راہول:-

مورخہ 23 دسمبر 2011ء کو حیدرآباد پریس کلب میں ایک سیمینار منعقد ہوا جس کا عنوان ’’سرمایہ داری نظام کے خلاف ابھرنے والی عالمی تحریکیں اور پاکستان میں مزدور تحریک کا تناظر‘‘ تھا۔ پروگرام میں بڑے پیمانے پر طلبا ، بیروزگار نوجوان ،خواتین،محنت کشوں اور مزدوریونینوں سمیت ان کے رہنماؤں نے شرکت کی جس میں واپڈا ہائیڈرو یونین ،پاک ٹیلی کام لائینز یونیٹی ،ریلوے محنت کش یونین ، پاکستان پیرا میڈیکل یونین، مہران مزدور فیڈریشن و دیگر یونینیں اور فیڈریشن تھیں جبکہ سندھ بھر کے مختلف شہروں اور حیدرآباد شہر سے ایک بڑی تعداد میں لوگ پروگرام میں شریک ہوکر سیمنار میں ہونے والی معیاری بحث سے مستفید ہوئے ۔ سیمینار کے مہمانِ خاص ڈاکٹر لال خان تھے جبکہ دیگرمقررین میں سوبھو گیان چندانی ، جام ساقی ، انور پنہور اور حمید خان تھے۔ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض کامریڈ حنیف مسرانی نے سر انجام دئیے۔ تمام آئے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لئے سب سے پہلے کامریڈ حنیف نے انور پنہور کو بلایا جنہوں نے تمام مہمانوں کا تعار ف کرواتے ہوئے ان کی تاریخی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا، جس کے بعدسیمنار کی پہلی تقریر کے لئے بلوچستان سے آئے ہوئے پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپئین بلوچستان کے راہنما کامریڈ حمید خان کو بلایا جنہوں نے عالمی طور پر سرمایہ داری کے خلاف ابھرنے والی تحریکوں کے پسِ منظر پر بات کرتے ہوئے آنے والے دنوں میں پاکستان میں ابھر نے والی تحریک کے کردار پر بات کی اور کہا کہ پچھلے دنوں ایران میں اٹھنے والی تحریک نے بلوچستان کی انقلابی تحریک کو نئی امنگوں سے سرشار کیا ہے ، اس کے بعدریلوے محنت کش یونین کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری نیاز احمد خاصخیلی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ ہم تمام لوگوں کے لئے اعزاز ہے کہ ہمارے ساتھ ماضی کے انقلابی لیڈران موجود ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی انقلابی پرچم کو اٹھائے رکھا ،آج پوری دنیا میں انقلابی تحریکیں موجود ہیں جس نے مارکسزم کی سچائی کو ثابت کردیا ہے ، پاکستان میں بھی بہت جلد ایک انقلابی تحریک کا آغاز ہوگا جس کے بعد یہا ں پر سوشلسٹ انقلاب کی شروعات ہوگی ،کامریڈ جام ساقی نے کہا کہ ہمیں اپنے انقلابی پیغام کو تیزی سے عوام تک لے جانے کی ضرورت ہے ، آخر میں کامریڈ حنیف مسرانی نے سیمینار کے مہمانِ خاص ڈاکٹر لال خان کو اپنے خطاب کے لئے بلایا کامریڈ نے کہا کہ کسی ماضی کے بغیر کوئی مستقبل نہیں ہوتا اور آج ہمارے ساتھ بیٹھے ہوئے تمام ساتھی اسی بات کی عکاسی کر رہے ہیں کہ ہماری تاریخ انقلابات سے بھری پڑی ہے اور موجود ہ وقت کی تمام تر تحریکیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ نظام اب ناکام ہوچکا ہے اور اس میں مزید ترقی کی گنجائش موجود نہیں امریکی سامراج کے اپنے گھر میں آج آگ لگی ہوئے ہے اور وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو تحریک نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ امریکہ میں آج نوجوان اور محنت کش طبقہ اب کسی غلامی کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں اس تحریک کے شروع ہونے کے بعد پوری دنیا کے 937 شہروں میں ہونے والے یکجہتی مظاہروں نے آنے والے دنوں میں ہونے والی طبقاتی جدوجہد کا اعلان کر دیا ہے اور پاکستان کی تحریک بھی کچھ ہی وقت میں ابھرے گی لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم وہ انقلابی قوت تعمیر کریں جس کی ضرورت پوری دنیا میں شدت کے ساتھ محسوس کی جارہی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی تحریک کو ہم اپنی تنظیم کے ذریعے یقیناًایک سوشلسٹ انقلاب میں تبدیل کریں گے اور نسلِ انسانی کی تاریخ کا عظیم واقع برپا کریں گے ۔