بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

رپورٹ؛کامریڈ امجد شاہسوار:-

آل پاکستان پروگریسو یوتھ الائنس، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین اور بیروزگارنوجوان تحریک کے زیر اہتمام بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے۔ یہ مظاہرے رحیم یار خان، ملتان، فیصل آباد، مظفرآباد، دادو، سمیت مختلف شہروں میں کیے گئے۔ حیدرآباد اور کراچی میں 15جنوری کو مظاہرے کیے جائیں گے۔کوئٹہ میں بھی اس سلسلے میں مظاہرہ کیا جائے گا۔ جبکہ راولاکوٹ میں صحافیوں کے ساتھ ایک فورم منعقد کیا گیا۔
مظاہروں میں واپڈا، پی ٹی سی ایل ،ریلوے، سوئی گیس ،بار ایسوسی ایشن، ترقی پسند طلباء تنظیموں سے نوجوانوں اور مزدوروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ملتان میں مظاہرین نے نواں شہر چوک میں نعرے بازی کی اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی شدید مذمت کی اور بلوچستان کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعدا دنے مظاہرین کے نعروں میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرے کی تائید کی ۔

رحیم یارخان میں پریس کلب کے سامنے دن ایک بجے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں سینکڑوں کی تعداد میں طالب علم محنت کش نوجوان شریک ہوئے مظاہرے کی قیادت انقلابی رہنماحیدر چغتائی ڈسٹرکٹ بار کے صدر حسن نوازخان نیازیPTUDCکے رئیس کجل، پاور لومز کے صدر عابد شاہ،PTUDCکے مرکزی نائب صدر قمر الزماں، BNTکے آرگنائزر ریاض عقیل ،YFISکے آرگنائزر عمیر یوسف MRDWکے ملک ندیم ،سجاد شاہ انقلابی ورکر ز یونین کے صدر محمد رؤف اور سیاسی راہنما پیر جی اشرف نے کی ۔مظاہرین نے بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن اور بلوچ عوام کے وحشیانہ قتل عام کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور قائد ین نے بلوچ عوام میں ٹارگٹ کلنگ قتل عام کی شدید مزمت کی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بلوچ عوام کا قتل عام بند کیا جائے اور فوجی آپریشن بند کیا جائے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے طلبا اور مزدور راہنماؤں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے محنت کش عوام کی قومی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں اور پنجاب سمیت دوسرے صوبوں کے محنت کشوں کی جانب سے انہیں پاکستانی فوج اور ریاست کے خلاف اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ مقررین نے امریکی اور چینی سامراجی طاقتوں کی بھی مذمت کی جو بلوچستان کے قدرتی وسائل کو اپنے سامراجی عزائم کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں اور اس کے لیے مختلف خونی حربے استعمال کر رہی ہیں۔مقررین نے کہا کہ خطے کے محنت کش طبقات کو ساتھ جوڑتے ہوئے صرف ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی قومی آزادی حاصل کی جا سکتی ہے جب سرمایہ دارانہ نظا م اور سرمائے کے جبر کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا اور سامراجی پنجوں سے چھٹکارا ملے گا۔