پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین (PTUDC)کے زیر اہتمام اسلام آباد آبپارہ میں مختلف ٹریڈ یونینز کی مشترکہ احتجاجی ریلی اور مزدور کنونشن کا انعقاد کیا گیاجس میں 20سے زائد ٹریڈ یونینز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ کنونشن کے مہمان خصوصی پی ٹی یو ڈی سی کے نیشنل سیکرٹری کامریڈ آدم پال تھے جبکہ صدارت سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری یاسین نے کی۔ اس موقع پر کنونشن میں تمام مزدور یونینوں نے متفقہ طور پر آئی آراے کی بحالی کیلئے قرارداد بھی پاس کی۔ اس کے علاوہ پمز ہسپتال کے ملازمین کو سروس سٹریکچر کی فراہم کے حوالہ سے بھی قرارداد مشترکہ طور پر پاس کی گئی، جبکہ 11مارچ کو لاہور میں پی ٹی یو ڈی سی کے زیر اہتمام ہونیوالی مزدور ریلی کے حوالہ سے بھی اعلان کیا گیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی کامریڈ آدم پال نے کہا کہ گزشتہ عرصہ سے مزدور تحریک کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے، اور جو کچھ مراعات محنت کشوں کو ریاست کی طرف سے دی گئی تھیں ان سے چھینی جا رہی ہیں، پاکستان میں بیروزگاری اور مہنگائی انتہاؤں کو چھو رہی ہے، اڑتیس ہزار سے زائد لوگ روزانہ کی بنیاد پر غربت کی لکیر سے نیچے گر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف نام نہاد بورژوا میڈیا اور حکمران طبقات اپنی مفاداتی لڑائیوں کو محنت کشوں کی نجات قرار دیتے ہوئے انہیں نا ن ایشوز میں الجھایا جا رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ نظام کو ختم کئے بنا اس خطے میں محنت کشوں کا ایک بھی بنیادی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ اور آج جو مسائل ہمیں میڈیا کے ذریعے حکمران طبقات بتا رہے ہیں وہ محنت کشوں کے نہیں بلکہ انہی حکمرانوں کے اپنے ذاتی مفادات کی لڑائی ہے جس سے محنت کشوں کا کوئی تعلق نہیں۔ یہاں کے غریب عوام کا بنیادی مسئلہ روٹی ، تعلیم، علاج اور دیگر بنیادی مسائل کا خاتمہ ہے جو اس موجودہ نظام کے رہتے ہوئے حل نہیں ہو سکتا ، لیکن دوسری طرف محنت کشوں کے مسائل میں اضافے اور مزدور تحریک میں پیچھے جانے میں جہاں حکمران طبقات قصور وار ہیں وہیں محنت کشوں کی نام نہاد قیادت بھی اتنی ہی قصور وار ہے، ٹریڈ یونینز پر حکمران طبقات کے گماشتوں کو براجمان کر دیا گیا ہے جو حکمران طبقات کے استحصال کو جاری رکھنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔ لیکن اب یہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا، پاکستان کے محنت کشوں نے اس سے پہلے بھی یہاں ملکیت کے رشتوں کو چیلنج کیا ہے اور آئندہ بھی محنت کش متحد ہو کر عام ہڑتال کی طرف جائیں گے اور ذرائع پیداوار کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے حقیقی مزدور راج اور سوشلسٹ انقلاب کی فتح تک جائیں گے۔ اور ایک غیر طبقاتی سماج کا قیام ہی محنت کشوں کی نجات کا باعث ہو سکتا ہے۔
اس موقع پر مختلف ٹریڈ یونینز کے نمائندگان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج وقت ہمیں یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہم متحد ہو جائیں اور جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے ہم اپنے مسائل کے حل کیلئے حقیقی کردار ادا نہیں کر سکیں گے۔پورے پاکستان کی ٹریڈ یونین قیادت کو مشترکہ مفادات کیلئے متحد ہوکر سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف لڑائی لڑنی ہو گی، پی ٹی سی ایل ، ریلوے، پی آئی اے، واپڈا اور دیگر اداروں کی نجکاری کو اگر روکنا ہے تو ہمیں مل کر طاقت کا مظاہرہ کرنا ہو گا کیونکہ مزدور ہی وہ واحد قوت ہیں جو اس سماج کو چلابھی سکتے ہیں اور جب انکا جی چاہے وہ اسے روک بھی سکتے ہیں، ہمیں اپنی طاقت کو سمجھنا ہو گا اور اپنے دکھوں اور تکلیفوں کو کم کرنے کیلئے حقیقی لڑائی لڑتے ہوئے محرومیوں کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنے کیلئے جدوجہد کرنی ہو گی۔ مزدور کنونشن سے مہمان خصوصی کامریڈ آدم پال کے علاوہ صدر تقریب چوہدری یاسین، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے رہنما ظہور اعوان، پی ٹی سی ایل کے رہنما کامریڈ اعجاز، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ریلوے لیبر یونین کامریڈ راجہ عمران، سینئر نائب صدر پیپلزیونٹی پی آئی اے کامریڈ شعیب خان، جنرل سیکرٹری ورک مین ایسوسی ایشن پی او ایف واہ رانا ظفر، سینئر نائب صدر ایپکا پاکستان شہزاد منظور کیانی، سپورٹس بورڈ ورکرز کے رہنما چوہدری ندیم، جنرل سیکرٹری ایمپلائز یونین اٹک آئل ریفائنری عبدالرؤف خان، چیئرمین واپڈا ہائیڈرو یونین راولپنڈی زون ملک فتح خان، آرگنائزر پی ٹی یوڈی سی کشمیر ریجن کامریڈ یاسر ارشاد، آرگنائزر پی ٹی یو ڈی سی راولپنڈی ریجن ڈاکٹر چنگیز ملک ، آصف رشید، رؤف خان جنرل سیکرٹری محنت کش یونین، طاہر اعوان جنرل سیکرٹری ورکرز یونین ریلوے، شاہد جان جنرل سیکرٹری آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن، افتخار خان جنرل سیکرٹری واسا ورکرز یونین، طارق محمود ریلوے ورکرز یونین، مختار خان، طارق ایپکا پمز، چوہدری مبشر اپیکا راولپنڈی، مجاہد شاہ ایپکا راولپنڈی، چوہدری ظہیر جنرل سیکرٹری انقلابی یونین ریلوے، کامریڈ فوزیہ راجپوت ریلوے، ممریز، کامریڈ کامران پی ٹی یو ڈی سے ریلوے کیرج فیکٹری، انور تنولی سینئر نائب صدر ریلوے وکرز یونین، صدیق اعوان پی ڈبلیو ڈی یونین، علاؤالدین پی ڈبلیو ڈی، نیشنل بینک آفیسر ایسوسی ایشن کے روح اللہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔